ہم سفر کوئی نہیں تو شور و شر کس کے لئے
ہم سفر کوئی نہیں تو شور و شر کس کے لئے
اے مسافر یہ صدائے رہ گزر کس کے لئے
خود سے اب تک باز رکھا میں نے اپنے آپ کو
مر تو جانا تھا مجھے مرتا مگر کس کے لیے
کون آیا ہے مرے پیچھے یہ کیسا وہم ہے
میں ٹھہر جاتا ہوں ہر اک موڑ پر کس کے لیے
یہ جو رنگ نا مرادی کھل رہا ہے چار سو
اے خزاں اس کا سبب کیا ہے یہ زر کس کے لیے
چین باہر بھی نہیں ہے پھر نہ جانے کیوں ظفرؔ
دکھ سا ہوتا ہے کہ لوٹ آیا ہوں گھر کس کے لیے
- کتاب : Urdu Adab (Pg. 48)
- Author : Iqbal Hussain
- مطبع : Iqbal Hussain Publishers (Jan, Feb. Mar 1996)
- اشاعت : Jan, Feb. Mar 1996
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.