ہم سمجھتے ہیں جسے اپنا جہاں کچھ اور ہے
ہم سمجھتے ہیں جسے اپنا جہاں کچھ اور ہے
یہ زمیں کچھ اور ہے یہ آسماں کچھ اور ہے
جی رہے ہیں ہم جسے ناچیز ہے وہ زندگی
یہ غبار کارواں ہے کارواں کچھ اور ہے
کر رہا ہوں میں ادا کردار جس میں خود بھی ایک
وہ تو افسانہ ہے میری داستاں کچھ اور ہے
ریگ زاروں پر تو جو چاہے بنا لے نقش پا
پتھروں پر جو ابھر آئے نشاں کچھ اور ہے
سائباں ہی دشمن عزم سفر ہوں گے نہالؔ
امتحاں آساں نہ سمجھو امتحاں کچھ اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.