ہم سے ہی روشن رہا ہے تیرے میخانے کا نام
ہم سے ہی روشن رہا ہے تیرے میخانے کا نام
ہم ہی لے سکتے نہیں اب ایک پیمانے کا نام
زینت صد انجمن ہے آپ کی موجودگی
ہے قیامت آپ کے محفل سے اٹھ جانے کا نام
دل کے بہلانے پہ دنیا نے کئے ہیں وہ سلوک
اب نہ لیں گے بھول کر بھی دل کو بہلانے کا نام
رات کی رعنائیاں ہیں زلف برہم کے طفیل
صبح صادق آپ کے عارض سنور جانے کا نام
در حقیقت زندگی کیا ہے یہ ہم سے پوچھئے
موت سے آنکھیں ملا کر زہر پی جانے کا نام
توڑ کر اس زندگی کے خود تراشیدہ صنم
ہم نے کعبہ رکھ لیا ہے دل کے بت خانے کا نام
چپے چپے پر جنوں نے کر دئے روشن چراغ
ورنہ شاعرؔ جانتا تھا کون ویرانے کا نام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.