ہم سے اس درد کی تفسیر کہاں ہونی تھی
ہم سے اس درد کی تفسیر کہاں ہونی تھی
کوئی رانجھا ہی نہ تھا ہیر کہاں ہونی تھی
تو کہ الفاظ کی حرمت سے نہیں تھا واقف
پھر تری بات میں تاثیر کہاں ہونی تھی
ساتھ دیتے جو مرا میرے قبیلے والے
ترے ہاتھوں میں یہ شمشیر کہاں ہونی تھی
خود ہی منہ موڑ لیا تم نے ہمی سے ورنہ
تم بلاتے تو یہ تاخیر کہاں ہونی تھی
تو نے خود اہل محبت میں بھرم کھویا ہے
ورنہ بستی میں یہ تشہیر کہاں ہونی تھی
یہ ورق دل کا ترے بعد تو سادہ ہی رہا
اس پہ پھر کوئی بھی تحریر کہاں ہونی تھی
ہم کو بھی اپنی انا جان سے پیاری تھی بہت
ہجر کی پاؤں میں زنجیر کہاں ہونی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.