ہم سے جیسے بھی ہوا وقت گزارا اپنا
ہم سے جیسے بھی ہوا وقت گزارا اپنا
ورنہ اس کار گہہ دہر میں کیا تھا اپنا
کیسے پہچانے ہمیں کوئی شناسا اپنا
بات اپنی ہے نہ آواز نہ لہجہ اپنا
عہد عشرت کا بھلا ہو کہ سبھی تھے اپنے
اب اکیلے ہیں کسی سے نہیں رشتہ اپنا
ہو خود اپنا بھی نہ اپنا تو کریں کس سے گلہ
اور ہو جائے تو ہو جائے پرایا اپنا
پاؤں جس سمت کو اٹھتے ہیں چلے جاتے ہیں
کوئی رہبر ہے نہ منزل ہے نہ رستہ اپنا
اس کو آئینہ دکھانے کی تمنا تھی ہمیں
ڈر گئے دیکھ کے آئینے میں چہرہ اپنا
شام غربت میں نہیں سایہ بھی ساتھ اے افضلؔ
ہائے ہر وقت کا ساتھی بھی نہ نکلا اپنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.