ہم سے مت پوچھیے زمانے کی
ہم سے مت پوچھیے زمانے کی
ہم کو عادت ہے بھول جانے کی
کچھ تو ہم بھی اداس رہتے ہیں
اور چاہت ہے چوٹ کھانے کی
جب منا لینا میری فطرت ہے
ان کو کیوں ضد ہے روٹھ جانے کی
ہم تو راضی تھے ساری شرطوں پر
کیا ضرورت تھی آزمانے کی
زخم دل آنکھوں میں مری دیکھو
دل کہاں چیز ہے دکھانے کی
اک ہنسی آتی ہے مرے لب پر
بات کرتے ہو جب بہانے کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.