Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم سے تو کوئی دوست بنائے نہیں جاتے

دل سکندرپوری

ہم سے تو کوئی دوست بنائے نہیں جاتے

دل سکندرپوری

MORE BYدل سکندرپوری

    ہم سے تو کوئی دوست بنائے نہیں جاتے

    کھوٹے کبھی سکے تو چلائے نہیں جاتے

    پتھر سے کبھی دل نہ لگا لینا کہ پتھر

    شیشے کے مکانوں میں سجائے نہیں جاتے

    اس نے مجھے یہ کہتے ہوئے چھوڑ دیا تھا

    پتھر پہ کبھی پھول کھلائے نہیں جاتے

    غزلوں کے پرستار کو تم غزلیں دکھاؤ

    اندھوں کو یہ آئینے دکھائے نہیں جاتے

    کچھ لوگ تو سورج بھی چھپانے میں لگے ہیں

    ہم سے تو دیے کوئی بجھائے نہیں جاتے

    کب راز محبت وہ چھپا پائیں گے دل میں

    خط جن سے کتابوں میں چھپائے نہیں جاتے

    کرتے ہیں جہازوں کو اڑانے کے وہ دعوے

    جن سے یہ پرندے بھی اڑائے نہیں جاتے

    ہر راز بتا سکتے ہیں دنیا کو مگر دلؔ

    کچھ راز ہیں ایسے جو بتائے نہیں جاتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے