Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم سے یہ قتل کے منظر نہیں دیکھے جاتے

نعیم واقف

ہم سے یہ قتل کے منظر نہیں دیکھے جاتے

نعیم واقف

MORE BYنعیم واقف

    ہم سے یہ قتل کے منظر نہیں دیکھے جاتے

    شاہراہوں پہ کٹے سر نہیں دیکھے جاتے

    جب کفن باندھ کے نکلے ہو شہادت کے لئے

    پھر پلٹ کر تو کبھی گھر نہیں دیکھے جاتے

    فکر کا کاش دریچہ ہی کوئی کھل جائے

    ذہن انسانوں کے بنجر نہیں دیکھے جاتے

    ہم نے ہنستے ہوئے پھولوں میں گزاری ہے حیات

    ہم سے بربادی کے منظر نہیں دیکھے جاتے

    دیکھ لینے سے بھی ہوتی ہے تسلی دل کو

    آئنے ہاتھ سے چھو کر نہیں دیکھے جاتے

    غم کی راہوں سے بھی ہنستے ہوئے گزرو واقفؔ

    راہ میں خار یا پتھر نہیں دیکھے جاتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے