ہم شہر نطق کے تھے وہیں کے نہیں رہے
ہم شہر نطق کے تھے وہیں کے نہیں رہے
وہ چپ لگی ہمیں کہ کہیں کے نہیں رہے
ہم خواب دیکھتے تھے بہت آسمان کے
آخر میں یہ ہوا کہ زمیں کے نہیں رہے
ہم میں تھے جانے کون سے کانٹے اگے ہوئے
سب کے رہے ہیں آپ ہمیں کے نہیں رہے
دل کو جھکا کے دل سے ادا کر دئے گئے
سجدے رہین صرف جبیں کے نہیں رہے
دو چار لوگ میرے ہوں میرے لئے بہت
سو فیصدی تو عرش نشیں کے نہیں رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.