Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم شہر محبت کو بسانے میں لگے ہیں

نفس انبالوی

ہم شہر محبت کو بسانے میں لگے ہیں

نفس انبالوی

MORE BYنفس انبالوی

    ہم شہر محبت کو بسانے میں لگے ہیں

    کچھ لوگ مگر آگ لگانے میں لگے ہیں

    تاریخ تو تاریخ ہے ہرگز نہ مٹے گی

    ناداں ہیں جو تاریخ مٹانے میں لگے ہیں

    افسوس کہ اس جنگ میں اب ظل الٰہی

    خود اپنے ہی لشکر کو ہرانے میں لگے ہیں

    وہ ہے کہ کہانی ہی بدلنے پہ تلا ہے

    اور ہم ہیں کہ کردار نبھانے میں لگے ہیں

    کچھ درد تو ظلمت نے دئے ہیں ہمیں لیکن

    کچھ زخم چراغوں کو جلانے میں لگے ہیں

    لوٹے ہیں تو اب ساتھ فقط گرد سفر ہے

    اب جا کے کہیں ہوش ٹھکانے میں لگے ہیں

    جو بات نفسؔ سارے زمانے پہ عیاں تھی

    ہم ہیں کہ وہی بات بتانے میں لگے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے