ہم شہر محبت کو بسانے میں لگے ہیں
ہم شہر محبت کو بسانے میں لگے ہیں
کچھ لوگ مگر آگ لگانے میں لگے ہیں
تاریخ تو تاریخ ہے ہرگز نہ مٹے گی
ناداں ہیں جو تاریخ مٹانے میں لگے ہیں
افسوس کہ اس جنگ میں اب ظل الٰہی
خود اپنے ہی لشکر کو ہرانے میں لگے ہیں
وہ ہے کہ کہانی ہی بدلنے پہ تلا ہے
اور ہم ہیں کہ کردار نبھانے میں لگے ہیں
کچھ درد تو ظلمت نے دئے ہیں ہمیں لیکن
کچھ زخم چراغوں کو جلانے میں لگے ہیں
لوٹے ہیں تو اب ساتھ فقط گرد سفر ہے
اب جا کے کہیں ہوش ٹھکانے میں لگے ہیں
جو بات نفسؔ سارے زمانے پہ عیاں تھی
ہم ہیں کہ وہی بات بتانے میں لگے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.