ہم شکر جفا شکر ستم کرتے رہیں گے
ہم شکر جفا شکر ستم کرتے رہیں گے
یہ جان یہ دل نذر صنم کرتے رہیں گے
جن کو تری آنکھوں کی حقیقت نہیں معلوم
وہ حسرت پیمانۂ جم کرتے رہیں گے
وہ پرورش لوح و قلم میں رہیں مصروف
ہم تربیت لوح و قلم کرتے رہیں گے
ہوگا نہ کوئی قافلہ آوارۂ منزل
یہ کام مرے نقش قدم کرتے رہیں گے
خودداریٔ جمہور کو نیند آئی ہوئی ہے
ہم شکوۂ ارباب قلم کرتے رہیں گے
ہر شاخ گلستاں پہ بناؤں گا نشیمن
ہر شاخ کہاں تک وہ قلم کرتے رہیں گے
جرارؔ تڑپنے میں عجب لطف ملا ہے
ہنس ہنس کے وہ کیا پرسش غم کرتے رہیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.