ہم ستاروں میں ترا عکس نا ڈھلنے دیں گے
ہم ستاروں میں ترا عکس نا ڈھلنے دیں گے
چاند کو شام کی دہلیز پہ جلنے دیں گے
آج چھو لیں گے کوئی عرش مرے وہم و گماں
خواب کو نیند کی آنکھوں میں مچلنے دیں گے
ہم بھی دیکھیں گے کہاں تک ہے رسائی اپنی
دل کو بہلائیں گے ہم اور نا سنبھلنے دیں گے
شب کی آغوش میں پھیلیں نہ گماں کے سائے
اب نگاہوں میں کوئی خوف نا پلنے دیں گے
ہو نہ جائے کہیں انجام سے پہلے انجام
اس کہانی کو اسی طور سے چلنے دیں گے
عکس در عکس ملیں گے تجھے منظر منظر
تو جو چاہے بھی کہاں تجھ کو بدلنے دیں گے
نقش در نقش ہوئے جائیں گے بس خاک یہیں
خود کو اس دشت گماں سے نا نکلنے دیں گے
- کتاب : Sadiyo.n Jaise Pal (Pg. 135)
- Author : AMBARIN SALAHUDDIN
- مطبع : AMBARIN SALAHUDDIN (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.