ہم سیہ بختوں کو سولی پر چڑھانا اور ہے
ہم سیہ بختوں کو سولی پر چڑھانا اور ہے
دار عیسی اور ہے زلف چلیپا اور ہے
خود بخود قربان ہونے کے لئے جاتے ہیں لوگ
راہ مقتل اور ہے کعبے کا رستا اور ہے
کس نے دیکھا ہے خدا کو دیکھتے ہیں تم کو سب
طور موسیٰ اور ہے کوٹھا تمہارا اور ہے
نامۂ جاناں ہے یا لکھا مری تقدیر کا
خط کی انشا اور ہے لکھنے کی املا اور ہے
آئنہ آئینۂ عارض کو پہنچے منہ کہاں
عکس دینا اور ہے حیران کرنا اور ہے
دل کہاں اے رشکؔ دست کوتہ وحشت کہاں
میرا صحرا اور ہے مجنوں کا صحرا اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.