Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم سوچ رہے تھے ان کو ابھی وہ پردہ اٹھا کر آ بھی گئے

سہیل کاکوروی

ہم سوچ رہے تھے ان کو ابھی وہ پردہ اٹھا کر آ بھی گئے

سہیل کاکوروی

MORE BYسہیل کاکوروی

    ہم سوچ رہے تھے ان کو ابھی وہ پردہ اٹھا کر آ بھی گئے

    وہ پھول محبت کے ہم پر از راہ کرم برسا بھی گئے

    آئے تھے علاج دل کرنے فطرت کے مطابق کام کیا

    کچھ اور بڑھایا درد مرا وہ اور مجھے تڑپا بھی گئے

    امید دلائی ساقی نے آئے گی گھٹا تو دیکھیں گے

    قسمت نے ہمارا ساتھ دیا بے موسم بادل چھا بھی گئے

    کچھ نام لیے کچھ درد کہے رخصت ہوئے لے کر میرا سکوں

    افسانے سنائے مجھ کو نئے وہ آگ نئی بھڑکا بھی گئے

    قربت میں بہت سے امکاں ہیں یہ بات سمجھ میں آئی ہمیں

    حالات سے وہ مجبور ہوئے حالات سے دھوکا کھا بھی گئے

    میں نے تو سہیلؔ اپنے دل کی موہوم تمنا ظاہر کی

    رخسار پہ بجلی سی چمکی اس بات پہ وہ اٹھلا بھی گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے