ہم تشخص کھو رہے ہیں ذات کی تشہیر میں
ہم تشخص کھو رہے ہیں ذات کی تشہیر میں
خود بکھرتے جا رہے ہیں کوشش تعمیر میں
یہ بھی سوچیں کاش عزت کیا ہے اور ذلت ہے کیا
وہ جو رسوا ہو رہے ہیں حسرت توقیر میں
آج نخل مصلحت کی چھاؤں میں ہے محو خواب
پرورش جس کی ہوئی تھی سایۂ شمشیر میں
اے سخنور تم جو کہتے ہو وہ کیوں کرتے نہیں
کیوں ہم آہنگی نہیں کردار اور تحریر میں
اس کی صبحیں دل کشا ہیں اس کی شامیں جاں فزا
کھو گیا جو شخص لطف نالۂ شبگیر میں
ہو عطا جس شخص کو نور بصیرت اے جلالؔ
دیکھ لیتا ہے مصور کو بھی وہ تصویر میں
- کتاب : Urdu Adab (Pg. 54)
- Author : Iqbal Hussain
- مطبع : Iqbal Hussain Publishers (Jan, Feb. Mar 1996)
- اشاعت : Jan, Feb. Mar 1996
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.