ہم ٹھہرے برباد محبت عالم سارا جانے ہے
ہم ٹھہرے برباد محبت عالم سارا جانے ہے
دل پہ ہمارے کیا گزرے ہے دل ہی ہمارا جانے ہے
اے ساحل سے دیکھنے والو تم کو یہ معلوم نہیں
ڈوبنے والا کیوں تنکے کو اپنا سہارا جانے ہے
تم کیا جانو عشق بتاں کو تم نے عشق کیا کب ہے
ان کی ادائے جور و ستم کو درد کا مارا جانے ہے
ہم بھی حقیقت جان رہے ہیں بیٹھے بیٹھے خوابوں کی
وہ ہے نظر کا دھوکا جس کو دل یہ نظارا جانے ہے
گلیوں گلیوں پھرتا ہے جو دل میں تمہاری یاد لیے
دنیا اس کو پاگل سمجھے اور بیچارہ جانے ہے
آپ اسے سمجھیں نہ سمجھیں ہم کو ہے معلوم مجیدؔ
کوئی تو ہے جو ہم کو ابھی تک آنکھ کا تارا جانے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.