ہم تھک چکے تھے آپ کے جھوٹے جہان میں
ہم تھک چکے تھے آپ کے جھوٹے جہان میں
تو سو رہے ہیں چین سے اپنے مکان میں
مرجھائے سے جو رہتے تھے شاداب ہو گئے
تتلی نے جانے کیا کہا پھولوں کے کان میں
جوہی گلاب چمپا چنبیلی بھی ہے مگر
رتبہ تمہارا اونچا ہے اس خاندان میں
کوئی سخن شناس انہیں بھی خرید لے
کچھ شعر ٹانگ رکھے ہیں اپنی دکان میں
اپنے حسیں لبوں سے وہ یوں بولتا ہے جھوٹ
جیسے کہ زہر دے رہا ہو میٹھے پان میں
لہجے میں ان کے ویسی مہک آتی ہی نہیں
یہ پھول لاکھ بول لیں تیری زبان میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.