ہم تھے کسی کا دھیان تھا وہ بھی نہیں رہا
ہم تھے کسی کا دھیان تھا وہ بھی نہیں رہا
اک ربط جسم و جان تھا وہ بھی نہیں رہا
جھگڑا تھا میرا جس سے وہ دنیا کدھر گئی
اک شخص درمیان تھا وہ بھی نہیں رہا
مثل چراغ تیرگی جسم و جاں میں دل
اک شہر بے نشان تھا وہ بھی نہیں رہا
اینٹیں بچھی تھیں جس میں وہ اک تنگ سی گلی
اس میں مرا مکان تھا وہ بھی نہیں رہا
دنیا مری نہیں نہ سہی تم تو ساتھ ہو
کیا کیا ہمیں گمان تھا وہ بھی نہیں رہا
نقطہ بنی نگاہ سے اوجھل ہوئی زمیں
سر پر اک آسمان تھا وہ بھی نہیں رہا
مصحفؔ تمھارا نام یہیں تھا اور اس پہ ہاں
اک سرخ سا نشان تھا وہ بھی نہیں رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.