ہم تیرگی میں شمع جلائے ہوئے تو ہیں
ہم تیرگی میں شمع جلائے ہوئے تو ہیں
ہاتھوں میں سرخ جام اٹھائے ہوئے تو ہیں
اس جان انجمن کے لیے بے قرار دل
آنکھوں میں انتظار سجائے ہوئے تو ہیں
میلاد ہو کہ مجلس غم مبتلا ترے
آنگن میں دل کے فرش بچھائے ہوئے تو ہیں
حزب حرم نے شوق جنوں کو بڑھا دیا
سینے سے ہم بتوں کو لگائے ہوئے تو ہیں
دنیا کہاں تھی پاس وراثت کے ضمن میں
اک دین تھا سو اس پہ لٹائے ہوئے تو ہیں
کب چوب دار پر ہوں سرافراز دیکھیے
اس شوخ کی نگاہ میں آئے ہوئے تو ہیں
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 428)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.