ہم ترا سایہ تھے سایہ ہو کے
ہم ترا سایہ تھے سایہ ہو کے
پھر چلے آئے ہیں تجھ کو کھو کے
درد کی فصل ہمیں یاد رہی
بیج ہم بھول گئے تھے بو کے
آنکھ نے دیکھا مگر کیا دیکھا
عقل نے اور بھی کھائے دھوکے
ایک طوفان کی آمد آمد
ایک آنسو کوئی روکے روکے
سب کی آنکھوں میں کھٹکتے ہیں تو ہم
کوئی اتنا نہیں اس کو ٹوکے
تیرا عاشق تھا تو لے یہ تابوت
آخری کیل بھی تو ہی ٹھوکے
دیکھو مصحفؔ کو جگاؤ نہ اگر
ابھی سوئے ہیں بہت رو رو کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.