ہم ترے ہونے سے لوگوں پہ عیاں ہوتے ہیں
ہم ترے ہونے سے لوگوں پہ عیاں ہوتے ہیں
پھول خوشبو کے توسط سے بیاں ہوتے ہیں
ان چراغوں سے اندھیرا ہی بڑھا ہے گھر کا
تیرے تحفے بھی اذیت کا دھواں ہوتے ہیں
ایسے افسردہ طبیعت ہیں کہ ہنستے ہوئے ہم
کتنی صدیوں کی اداسی کا نشاں ہوتے ہیں
عشق میں ذلت و رسوائی بھی ہوتی ہے مگر
پہلے اس دشت میں خوابوں کے جہاں ہوتے ہیں
ہم جنہیں عشق نے تنہائی کا تحفہ دیا ہو
ان کے گھر بار نہیں ہوتے مکاں ہوتے ہیں
عہد کم ظرف میں تو خواب لیے پھرتا ہے
پیڑ ایسے میں ثمر بار کہاں ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.