Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تو اب جاتی رتیں ہیں ہم سے یہ اغماض کیوں

کرشن موہن

ہم تو اب جاتی رتیں ہیں ہم سے یہ اغماض کیوں

کرشن موہن

MORE BYکرشن موہن

    ہم تو اب جاتی رتیں ہیں ہم سے یہ اغماض کیوں

    جرم کیا ہم نے کیا ہے آپ ہیں ناراض کیوں

    مال و زر سے بہرہ وافر نہ دینا تھا اگر

    اے خدا تو نے دیا مجھ کو دل فیاض کیوں

    رشتہ زر رشتہ خوں سے ہے بڑھ کر معتبر

    ورنہ چاہت کے لیے قرضہ بنے مقراض کیوں

    خویش بینی جب کہ اس کا کیش کم اندیش تھا

    دوستی کا پاس کرتا بندہ اغراض کیوں

    کیا نئی تہذیب ہے تکذیب اقدار سلیم

    شہر میں پھیلے ہوئے ہیں جنس کے امراض کیوں

    لطف اندوز ریاض دہر کیوں ہوتے نہیں

    داورا کم ظرف ہوتے ہیں ترے مرتاض کیوں

    کچھ حقائق کو اگر میں نے کیا ہے بے نقاب

    ہو گئے ناراض مجھ سے شعر کے نباض کیوں

    پوچھتے ہیں دے کے مجھ کو دوست داری کا فریب

    کرشنؔ موہن دوستوں سے اس قدر اعراض کیوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے