Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تو گواہ ہیں کہ غلط تھا لکھا گیا

شبنم شکیل

ہم تو گواہ ہیں کہ غلط تھا لکھا گیا

شبنم شکیل

MORE BYشبنم شکیل

    ہم تو گواہ ہیں کہ غلط تھا لکھا گیا

    کیا فیصلہ ہوا تھا مگر کیا لکھا گیا

    یہ کیسی منصفی تھی کہ منصف کے روبرو

    جھوٹی شہادتوں کو بھی سچا لکھا گیا

    مکتوب غم ہمارا پڑھا ہی نہیں گیا

    ورنہ تو اس میں حال تھا سارا لکھا گیا

    ملزم کو بھی تو ملتا ہے کچھ بولنے کا حق

    پھر کیوں نہیں بیان ہمارا لکھا گیا

    ہم چپ رہے کہ فیصلہ سارا تھا طے شدہ

    یعنی جو مدعی نے لکھایا لکھا گیا

    بنتی کسی بھی حرف کی پہچان کس طرح

    جو بھی لکھا گیا وہ ادھورا لکھا گیا

    بھولی نہیں وہ ظلم کہ شبنمؔ سر فرات

    آتش کو آب دشت کو دریا لکھا گیا

    مأخذ :
    • کتاب : Monthly Adab-e-Latif (Pg. 114)
    • Author : Siddiqah Begum
    • مطبع : Aaftab Ahmed Chaudhry (2012)
    • اشاعت : 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے