Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تو کربل کو ہی بس دار بقا کہتے ہیں

اسد رضا سحر

ہم تو کربل کو ہی بس دار بقا کہتے ہیں

اسد رضا سحر

MORE BYاسد رضا سحر

    ہم تو کربل کو ہی بس دار بقا کہتے ہیں

    اس کی مٹی کو سنو خاک شفا کہتے ہیں

    یہ تو بس مجھ سے ہی ہو جاتی ہے غفلت اکثر

    جو بھی کہتے ہیں بڑے میرے بجا کہتے ہیں

    پھینکی لکڑی تو کبھی رستہ کبھی سانپ بنا

    اس کو لکڑی نہیں موسیٰ کا عصا کہتے ہیں

    میں سزا لفظ کی تعریف بتاتا ہوں سنو

    منتظر ہونے کو بھی جان سزا کہتے ہیں

    بھوک مرتے ہوئے بچوں کو جو کھانا لا دے

    اس مسیحا کو ہی فرزند خدا کہتے ہیں

    کتنے سادہ ہیں مکیں یار تری بستی کے

    زہر کے جام کو بھی آب بقا کہتے ہیں

    شمس تبریز سے اپنی ہے عقیدت اتنی

    ہم قلندر کو تبھی شمس نما کہتے ہیں

    جو تری یاد میں ہر رات بپا ہوتی ہے

    ایسی محفل کو سحرؔ بزم عزا کہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے