Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم تو موجود تھے راتوں میں اجالوں کی طرح

سرور ارمان

ہم تو موجود تھے راتوں میں اجالوں کی طرح

سرور ارمان

MORE BYسرور ارمان

    ہم تو موجود تھے راتوں میں اجالوں کی طرح

    لوگ نکلے ہی نہیں ڈھونڈنے والوں کی طرح

    جانے کیوں وقت بھی آنکھیں بھی قلم بھی لب بھی

    آج خاموش ہیں گزرے ہوئے سالوں کی طرح

    حاجتیں زیست کو گھیرے میں لیے رکھتی ہیں

    خستہ دیوار سے چمٹے ہوئے جالوں کی طرح

    رات بھیگی تو سسکتی ہوئی خاموشی سے

    آسماں پھوٹ پڑا جسم کے چھالوں کی طرح

    ساری راہیں سبھی سوچیں سبھی باتیں سبھی خواب

    کیوں ہیں تاریخ کے بے ربط حوالوں کی طرح

    زندگی خشک ہے ویران ہے افسردہ ہے

    ایک مزدور کے بکھرے ہوئے بالوں کی طرح

    زخم پہنے ہوئے معصوم بھکاری بچے

    صفحۂ دہر پہ بکھرے ہیں سوالوں کی طرح

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے