ہم تمہارے کوچے کی رسم کو نبھائیں گے
ہم تمہارے کوچے کی رسم کو نبھائیں گے
پھول پھول آئے تھے زخم زخم جائیں گے
تم حسین پھولوں کو شاخ شاخ سے چن لو
زرد زرد پتوں کو ہم سمیٹ لائیں گے
دھوپ کے مسافر ہیں دھوپ دھوپ چلنے دو
ہے شجر شجر ننگا سر کہاں چھپائیں گے
فرد فرد رہنے سے قافلے نہیں بنتے
فرد فرد مل ہی کر قافلے بنائیں گے
کچھ پتا نہیں چلتا رات کتنی باقی ہے
کب تلک چراغوں میں خون دل جلائیں گے
ہم بلند ہمت ہیں تیغ سے نہیں ڈرتے
قاتلوں کی محفل میں سر اٹھا کے جائیں گے
تہ بہ تہ زمانے کی گرد جم گئی حامیؔ
آئنہ ہوا دھندلا صاف کر نہ پائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.