Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اجالے ترے گلیوں کے جدھر جاتے ہیں

ناظم سلطانپوری

ہم اجالے ترے گلیوں کے جدھر جاتے ہیں

ناظم سلطانپوری

MORE BYناظم سلطانپوری

    ہم اجالے ترے گلیوں کے جدھر جاتے ہیں

    سونے سونے سے در و بام سنور جاتے ہیں

    لاکھ ہنستا ہے کھڑا راہوں میں آنکھوں کا ہجوم

    تیرے وحشی ہیں کہ چپ چاپ گزر جاتے ہیں

    کوئی کس دل سے سجائے ہمیں آنکھوں میں بھلا

    ہم وہ سپنے ہیں جو لمحوں میں بکھر جاتے ہیں

    اک نئے خواب کی حسرت میں نہ پوچھ اے ہمدم

    آنکھوں آنکھوں میں شب و روز گزر جاتے ہیں

    ہم مسافر ہیں رہ زیست میں چلتے چلتے

    کوئی بھی ہم کو پکارے تو ٹھہر جاتے ہیں

    روشنی نام کی ہر شے سے محبت تھی کبھی

    اب تو ہر صبح ضیا بار سے ڈر جاتے ہیں

    ہم کہ صحرائے محبت میں دم خاموشی

    کتنی آوازوں کے سائے سے گزر جاتے ہیں

    ہم ہراساں تو نہیں گردش دوراں سے مگر

    آپ کی شوخئ رفتار سے ڈر جاتے ہیں

    مہوشوں کو نہ دکھا آئنۂ غم ناظمؔ

    یہ وہ چہرے ہیں کہ پل بھر میں اتر جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے