ہم اجالے ترے گلیوں کے جدھر جاتے ہیں
ہم اجالے ترے گلیوں کے جدھر جاتے ہیں
سونے سونے سے در و بام سنور جاتے ہیں
لاکھ ہنستا ہے کھڑا راہوں میں آنکھوں کا ہجوم
تیرے وحشی ہیں کہ چپ چاپ گزر جاتے ہیں
کوئی کس دل سے سجائے ہمیں آنکھوں میں بھلا
ہم وہ سپنے ہیں جو لمحوں میں بکھر جاتے ہیں
اک نئے خواب کی حسرت میں نہ پوچھ اے ہمدم
آنکھوں آنکھوں میں شب و روز گزر جاتے ہیں
ہم مسافر ہیں رہ زیست میں چلتے چلتے
کوئی بھی ہم کو پکارے تو ٹھہر جاتے ہیں
روشنی نام کی ہر شے سے محبت تھی کبھی
اب تو ہر صبح ضیا بار سے ڈر جاتے ہیں
ہم کہ صحرائے محبت میں دم خاموشی
کتنی آوازوں کے سائے سے گزر جاتے ہیں
ہم ہراساں تو نہیں گردش دوراں سے مگر
آپ کی شوخئ رفتار سے ڈر جاتے ہیں
مہوشوں کو نہ دکھا آئنۂ غم ناظمؔ
یہ وہ چہرے ہیں کہ پل بھر میں اتر جاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.