Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم ان کے عشق میں جلتے ہیں اور پہلو بدلتے ہیں

نعیم صدیقی

ہم ان کے عشق میں جلتے ہیں اور پہلو بدلتے ہیں

نعیم صدیقی

MORE BYنعیم صدیقی

    ہم ان کے عشق میں جلتے ہیں اور پہلو بدلتے ہیں

    ہے کیا یہ بھی مقام رشک ہم سے لوگ جلتے ہیں

    وہ قتل عام بھی کر دیں تو ان کو داد ملتی ہے

    ہماری آنکھ کے آنسو بھی اس دنیا کو کھلتے ہیں

    وہ جب کوئی ستم ڈھاتے ہیں جانے کیوں یہ ہوتا ہے

    نئے جذبے مچلتے ہیں نئے طوفاں ابلتے ہیں

    الگ یہ بات ہے چالیں الٹ پڑتی ہیں خود ان پر

    وہ جب چلتے ہیں کوئی شاطرانہ چال چلتے ہیں

    نگہ رکھو کہ ان موجوں میں افت و خیز کیسی ہے

    کبھی ایام کے دھارے اچانک رخ بدلتے ہیں

    بڑی پیاری لگیں گی کل یہ دور ہجر کی گھڑیاں

    ابھی تک خام تھے جذبے سو اب سانچے میں ڈھلتے ہیں

    ادائے یار میں اب اک نرالا تیکھا پن ابھرا

    نگاہ ناز میں اب کچھ نئے پہلو نکلتے ہیں

    شب تاریک زنداں کی سیاہی سے نہ گھبراؤ

    اسی کی گود میں فردا کے مہر و ماہ پلتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے