ہم ان کے نقش قدم ہی کو جادہ کرتے رہے
ہم ان کے نقش قدم ہی کو جادہ کرتے رہے
جو گمرہی کے سفر کا اعادہ کرتے رہے
کئی ثواب تو نسیاں میں ہو گئے ہم سے
گناہ کتنے ہی ہم بے ارادہ کرتے رہے
نہ صرف اہل خرد ہی کا ہم پہ احساں ہے
کہ احمقوں سے بھی ہم استفادہ کرتے رہے
کچھ اس سلیقے سے گزری ہے زندگی اپنی
ہر ایک تیر پہ ہم دل کشادہ کرتے رہے
مرے گروہ کا رشتہ ہے اس قبیلے سے
جو زندگی کا سفر پا پیادہ کرتے رہے
ہوا ہے ایسا کہ فارغ ارادتاً بھی کبھی
ہم اپنی راہ میں کانٹے زیادہ کرتے رہے
- کتاب : Khayaabaan (Pg. 110)
- Author : Hassan Abbas Raza
- مطبع : Bazm-e-Khayaabaan-e-adab, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.