ہم ان کے سامنے اس طرح شرح غم بیاں کر لیں
ہم ان کے سامنے اس طرح شرح غم بیاں کر لیں
ہماری داستاں کو خود وہ اپنی داستاں کر لیں
الٰہی اور بھی کچھ طول کر دے روز محشر کو
کہ تیرے رو بہ رو ختم اپنے غم کی داستاں کر لیں
وہ بینائی عطا کر ہم کو یا رب دیر و کعبہ کیا
ترے جلوے کا نظارہ جہاں چاہیں وہاں کر لیں
خزاں آنے تو دو پوچھیں گے ہم ان سے مزاج ان کا
گل و غنچے چمن میں اور دو دن شوخیاں کر لیں
شب غم غم کے پالوں کو ہے حاصل کیا بجز اس کے
تڑپ لیں آہ و گریہ کر لیں فریاد و فغاں کر لیں
وہ دن آئے کہیں ذوق جبیں سائی میں اے صابرؔ
ہو ذوق ایسا کہ جس میں جذب ان کا آستاں کر لیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.