ہم ان کی بزم میں لوگوں کو کم دکھائی دئے
ہم ان کی بزم میں لوگوں کو کم دکھائی دئے
کسی نے ہم کو پکارا تو ہم دکھائی دئے
جو سرفراز تھے سر ان کے خم دکھائی دئے
جہاں جہاں ترے نقش قدم دکھائی دئے
وہ جس گلی میں ہمیں روکتے تھے جانے سے
اسی گلی میں کئی محترم دکھائی دئے
سو اپنے دل میں انہیں بھی پناہ دینی پڑی
خوشی کو ڈھونڈ رہے تھے کہ غم دکھائی دئے
پتا چلا کہ دکھاوا تھا اور کچھ بھی نہیں
قدم قدم پہ جو اہل کرم دکھائی دئے
گنا رہے تھے فضیلت جو مل کے رہنے کی
ستیزہ کار وہ سارے بہم دکھائی دئے
یہ اور بات مخاطب نہیں ہوئے ہم سے
یہی بہت ہے کہ وہ کم سے کم دکھائی دئے
سب اپنے آپ کو افضل بتا رہے تھے شکیلؔ
عجیب حال میں اہل حرم دکھائی دئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.