Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم ان سے مل کے انہی کے اثر میں رہتے ہیں

ماجد علی کاوش

ہم ان سے مل کے انہی کے اثر میں رہتے ہیں

ماجد علی کاوش

MORE BYماجد علی کاوش

    ہم ان سے مل کے انہی کے اثر میں رہتے ہیں

    سفر سے آ کے بھی جیسے سفر میں رہتے ہیں

    وہ قہقہے جنہیں ہونٹوں کا در نصیب نہیں

    وہ اشک بن کے مری چشم تر میں رہتے ہیں

    ہمارے عشق کے تحفے کو احتیاط سے رکھ

    بہت سے لوٹنے والے نگر میں رہتے ہیں

    بھلائے گا کوئی کیسے کرم رفیقوں کے

    یہ تیر وہ ہیں جو ہر دم جگر میں رہتے ہیں

    نہ ماں کا پیار میسر نہ اپنے گھر کا سکوں

    وہ کیسے لوگ ہیں جا کر قطر میں رہتے ہیں

    حسیں مثال ہے باہم نباہ کی کاوشؔ

    گلاب جتنے ہیں کانٹوں کے گھر میں رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے