Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم انہیں یوں ہی آزمائیں گے

رخسار ناظم آبادی

ہم انہیں یوں ہی آزمائیں گے

رخسار ناظم آبادی

MORE BYرخسار ناظم آبادی

    ہم انہیں یوں ہی آزمائیں گے

    پیار میں شرط کیوں لگائیں گے

    یہ پرندے ہیں آشیانے کو

    پر نکلتے ہی بھول جائیں گے

    یاد رکھنا تمہاری آنکھوں میں

    ہم بہت جلد جھلملائیں گے

    کیا تمہیں تب یقین آئے گا

    لوگ جب انگلیاں اٹھائیں گے

    درمیاں اپنے آ گئی جو خلیج

    اس پر اک روز پل بنائیں گے

    بے وفا زندگی کے رشتے کو

    آخری سانس تک نبھائیں گے

    ایک بازی تری خوشی کے لئے

    تجھ سے دانستہ ہار جائیں گے

    دور ایسا بھی ایک آئے گا

    ظرف کم ظرف آزمائیں گے

    آپ کو عاجزی جتائے گی

    وہ تکبر میں ہار جائیں گے

    پیار کی گفتگو نہیں کیجے

    زخم سوئے ہیں جاگ جائیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے