ہم اس کی بستی میں ہیں
پانچوں انگلیاں گھی میں ہیں
گلی سے وہ گزرا اک دن
سال سے ہم کھڑکی میں ہیں
اس سے شادی کرنا تھی
ہم جس کی شادی میں ہیں
پھر فرصت سے اس کی بات
آج ذرا جلدی میں ہیں
اس کے عشق سے پتہ لگا
ہم کتنے پانی میں ہیں
کم یہ کہاں کہ ہم اس کے
اپنوں کی گنتی میں ہیں
اپنی موت مریں گے ہم
لوگ غلط فہمی میں ہیں
اس سے مل کر آئے لوگ
جانے کس مستی میں ہیں
کر جو جی چاہے ہرشتؔ
ہم تیری مٹھی میں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.