ہم اٹھ جائیں گے محفل سے تو ان کو جستجو ہوگی
ہم اٹھ جائیں گے محفل سے تو ان کو جستجو ہوگی
ہمارا ذکر آئے گا ہماری گفتگو ہوگی
یہ مانا دیکھنے کو وہ زمانہ ہم نہیں ہوں گے
ہمیں ڈھونڈے گی دنیا جب تمہاری جستجو ہوگی
کسی کا خون ناحق رائیگاں تو جا نہیں سکتا
وفا کا روپ نکھرے گا محبت سرخ رو ہوگی
تمہارے نام سے پہلے ہمارا نام آئے گا
جہاں عشق و وفا کے سلسلے میں گفتگو ہوگی
بڑا پر لطف ہوگا وہ نیاز و ناز کا عالم
نظارہ تو کرے گا دل نظر سے گفتگو ہوگی
فروغ جلوہ گاہ ناز اپنی ہی نظر تک ہے
وہاں تک جلوے بھی ہوں گے جہاں تک جستجو ہوگی
تجلی خود بھی پردہ ہے مگر جب دل سے دیکھیں گے
بہ ہر صورت نگاہوں میں وہ صورت ہو بہ ہو ہوگی
نظر کا مدعا دل کی تمنا کون دیکھے گا
وہ جان آرزو ہوگا تو کس کو آرزو ہوگی
بکھر جائے گا سب حسن چمن بندی کا شیرازہ
ہوائے سرکشی میں جب فضائے رنگ و بو ہوگی
ہم اس منہ بولتی بے چارگی پر دم بخود ہوں گے
وہ ہوں گے سامنے بے خود نگاہ جلوہ جو ہوگی
سلیقہ آتے آتے آیا ہے نظروں سے پینے کا
رشیؔ اب مے کشی بے گانہ جام و سبو ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.