ہم اٹھے آواز حق جب بھی اٹھانے کے لئے
ہم اٹھے آواز حق جب بھی اٹھانے کے لئے
نا پسندیدہ ہوئے دنیا زمانے کے لئے
سختیاں غم کی مصر ہم کو رلانے کے لئے
اور ہم مجبور و بے بس مسکرانے کے لئے
وحشتیں ساری سمٹ کر آ گئیں صحراؤں سے
ہم جو بیٹھے آج گھر اپنا سجانے کے لئے
در بدر کیوں ناصیہ فرسائی کی زحمت کریں
مستقل جب ایک گھر ہے سر جھکانے کے لئے
آپ کی فطرت میں دل جوئی نہیں تو نہ سہی
آ تو سکتے ہیں ہمارا دل دکھانے کے لئے
اپنا ماضی یاد رکھنا آج بھی نجمہ عزیزؔ
ہے ضروری اپنا مستقبل بنانے کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.