Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم وہ پنچھی جن کے گھر سے دور بسیرے ہوتے ہیں

ارشد لطیف

ہم وہ پنچھی جن کے گھر سے دور بسیرے ہوتے ہیں

ارشد لطیف

MORE BYارشد لطیف

    ہم وہ پنچھی جن کے گھر سے دور بسیرے ہوتے ہیں

    رات کو خواب خیال کے لشکر دل کو گھیرے ہوتے ہیں

    سوچ سوچ کر مر جاتی ہیں خوابوں کی تعبیریں بھی

    خواب جو تیرے ہوتے ہیں اور خواب جو میرے ہوتے ہیں

    عشق کا حاصل کچھ بھی ہو اک نسبت بھی کیا کم شے ہے

    کچھ ناں کچھ تو ہوتے ہیں جو بال بکھیرے ہوتے ہیں

    دل کی شمعیں جلنے دو ان آنکھوں کو روشن کر لو

    کہتے ہیں دل جلتے ہیں تو دور اندھیرے ہوتے ہیں

    قسمت لکھتی جاتی ہے ہم اس کو پڑھتے جاتے ہیں

    ارشدؔ اب تو یادوں ہی میں گھر کے پھیرے ہوتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 188)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے