ہم یہاں رہتے ہیں اپنی ہی نگہبانی میں
ہم یہاں رہتے ہیں اپنی ہی نگہبانی میں
جب سے مشکل نظر آنے لگی آسانی میں
میرے ہاتھوں میں یہ کشکول تھمایا کس نے
کیسا سامان ملا بے سر و سامانی میں
ہائے کیا لوگ تھے جو جوش و جنوں رکھتے تھے
اب کوئی لطف نہیں چاک گریبانی میں
کبھی اس شہر میں کچھ دیر ٹھہر کر دیکھو
زندگانی کو رواں موت کی تابانی میں
ہم نے اک عمر بسر کی ہے یہاں بھی لیکن
کچھ اضافہ نہ ہوا دشت کی ویرانی میں
عکس میرا مجھے لگتا ہے جہاں تاب ہوا
سر کہسار دکھائی جو دیا پانی میں
میرے اطراف ہیں کتنے ہی پرندے خاموش
ہے کوئی کامل فن کار سلیمانی میں
- کتاب : Waraq-e-Saadah (Ghazals) (Pg. 23)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Sayed Ameen Ashraf (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.