ہم یہ چاہیں ہمیں انکار کی جرأت ہو جائے
ہم یہ چاہیں ہمیں انکار کی جرأت ہو جائے
لب تک آئے تو وہی حرف ندامت ہو جائے
میری سوچیں مرا احساس مری ہی آواز
میرے شعروں سے مگر آپ کی شہرت ہو جائے
خاک ہو کر وہ ہواؤں میں بکھرنا چاہے
جب کسی کو در و دیوار سے وحشت ہو جائے
ایسی دنیا میں بڑی بات ہے زندہ رہنا
یوں تو ویرانے میں رہنا بھی عبادت ہو جائے
زندگی حسن ہے اور حسن کشش رکھتا ہے
ورنہ ہر شخص کو جاں دینے کی فرصت ہو جائے
اختلافات بھی ہوں صلح بھی ہو جائے اگر
رنجشوں میں ہمیں احساس مروت ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.