ہم یوں ہی کسی سے خلش جاں نہیں کہتے
ہم یوں ہی کسی سے خلش جاں نہیں کہتے
روداد الم تا حد امکاں نہیں کہتے
جو اپنے فرائض سے نپٹنے میں الجھ جائے
ہم لوگ اسے زلف پریشاں نہیں کہتے
کرتے ہی نہیں بات کبھی مصلحت آمیز
مکروہ رخوں کو مہ تاباں نہیں کہتے
اب ایسے بڑے لوگ زمانے میں کہاں ہیں
جو کر کے کسی پر کوئی احساں نہیں کہتے
جو شام ہو انوار شہادت سے منور
اس شام کو ہم شام غریباں نہیں کہتے
تنقید میں کرتے ہیں جو انصاف سے پرہیز
دراصل قدیرؔ ان کو سخنداں نہیں کہتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.