Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم یوں ہی روز کسی بات پہ اڑ سکتے ہیں

شوخ جی

ہم یوں ہی روز کسی بات پہ اڑ سکتے ہیں

شوخ جی

MORE BYشوخ جی

    ہم یوں ہی روز کسی بات پہ اڑ سکتے ہیں

    اس بہانے بھی تو اک دوجے سے لڑ سکتے ہیں

    جب بھی ملتے ہیں تو اک دل میں کسک ہوتی ہے

    وصل سے گزریں گے تو ہجر میں پڑ سکتے ہیں

    دیکھنا یوں میں ترے دل میں اتر سکتا ہوں

    مجھ کو پھندے میں ترے نین جکڑ سکتے ہیں

    باتیں سن سکتے ہیں جب دو ٹکے لوگوں کی ہم

    تری خاطر زمیں پر ناک رگڑ سکتے ہیں

    در بدر میرے بھٹکنے کا یوں اندازہ کرو

    دھوپ میں رکھے ہوئے پھول سکڑ سکتے ہیں

    بچپنے میں کوئی بچہ ہے بگڑتا جتنا

    ہم ترے پیار میں اتنا تو بگڑ سکتے ہیں

    ایک ہونا ہی نہیں شوخؔ تو پھر مسئلہ کیا

    ہم نے جب پیار کیا ہے تو بچھڑ سکتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے