Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم زمانے میں محبت کے بھکاری ٹھہرے

جلیل حشمی

ہم زمانے میں محبت کے بھکاری ٹھہرے

جلیل حشمی

MORE BYجلیل حشمی

    ہم زمانے میں محبت کے بھکاری ٹھہرے

    دوست ہیں سب کے مگر دشمن جاں ہیں اپنے

    آج کی رات کہیں شعلۂ گل ہی بھڑکے

    جانے کل صبح کہاں ہوں گے ہم اڑتے پتے

    جان من اب کے یہ آداب ہیں تیرے کیسے

    بانکپن میری غزل کا تری محفل میں لٹے

    وہ صبا ہے تو رہے کس لئے گلشن سے پرے

    یہ شب گل ہے تو کیوں سیج پہ کانٹوں کے کٹے

    کیوں پھرے دشت میں دیوانے ہوئے کس کے لئے

    ہم کو معلوم نہیں پوچھئے ان آنکھوں سے

    مر چکیں کب کی تمنائیں سسک کر لیکن

    دل کی دیوار سے راتوں کو کوئی سر پٹکے

    کہیں منزل سے بھٹک جائے نہ دیوانہ گل

    جادۂ شہر بہاراں میں بچھا دو کانٹے

    ڈال دل کھول کے ان ٹوٹے ہوئے شیشوں میں

    سنگ آئے ہیں بہت راہ میں ہم پر پیارے

    یہ تری یاد کا عالم شب تنہائی میں

    جیسے لہرا کے کرن کالی گھٹا سے چھوٹے

    ان بھری راہوں میں سب میرے ہیں میں کس کا ہوں

    دوں صدا کس کو لگے کون کلیجے سے مرے

    کون اترے گا مرے دل کے گلستانوں میں

    کون گزرے گا مرے چہرے کے صحراؤں سے

    راکھ اس گھر میں وہ اڑتی ہے کہ جیسے حشمیؔ

    طاق میں شمع نہ تھی صحن میں مہتاب نہ تھے

    مأخذ :
    • کتاب : NuqooshVol. No. 83-84 (Pg. B-128 E-131)
    • Author : Mohd Tufail
    • مطبع : Idarah faroog Urdu, Lahore (Vol. No. 83-84)
    • اشاعت : Vol. No. 83-84

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے