Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم زمیں پر آسماں بن کر رہے

حافظ کرناٹکی

ہم زمیں پر آسماں بن کر رہے

حافظ کرناٹکی

MORE BYحافظ کرناٹکی

    ہم زمیں پر آسماں بن کر رہے

    بے زبانوں کی زباں بن کر رہے

    جن کا کوئی گھر نہ تھا اور چھت نہ تھی

    ان کے سر پر سائباں بن کر رہے

    ہل جنہوں نے جوتے دہقاں کی طرح

    سرحدوں پر وہ جواں بن کر رہے

    ہم جہاں پر تھے وہاں پر عمر بھر

    بانیٔ امن و اماں بن کر رہے

    جن کے اندر گم ہوئیں ندیاں کئی

    ہم وہ بحر بیکراں بن کر رہے

    آج تو ان کا فضاؤں پر ہے راج

    کل تلک جو سارباں بن کر رہے

    نیک اولادوں کی خواہش ہے تو پھر

    ماں سے کہہ دو وہ بھی ماں بن کر رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے