ہم ضمیروں سے جو بھٹکائے وہ اعزاز نہ دے
ہم ضمیروں سے جو بھٹکائے وہ اعزاز نہ دے
شوق سے تو مجھے اب قوت پرداز نہ دے
دائرے ٹوٹ نہ جائیں مرے خوابوں کے کہیں
سو گیا ہوں مجھے اب کوئی بھی آواز نہ دے
تجھ کو دینا ہے اگر تلخی انجام کا زہر
دینے والے مجھے خوش فہمیٔ آغاز نہ دے
راز داروں کا کہا مان کے یہ حال ہوا
مشورہ کوئی مجھے اب مرا ہم راز نہ دے
یا فضاؤں کو محیط مہ و خورشید نہ کر
یا مری فکر کو تو جرأت پرواز نہ دے
یا زمانے کو تو محروم سماعت کر دے
یا مجھے درد میں ڈوبی ہوئی آواز نہ دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.