ہمہ تن گوش ہے وہ شاہد زیبائے غزل
ہمہ تن گوش ہے وہ شاہد زیبائے غزل
ہے سکوت ازلی حسن تقاضائے غزل
نالۂ نیم شبی شمع گزر گاہ حبیب
دیدۂ اشک فشاں منزل سلمائے غزل
چشم ساقی کا عطیہ ہے یہ سرمستیٔ شوق
چشم ساقی سے عبارت ہے یہ مینائے غزل
تجھ سے کہتا ہوں یہ اے خلوتیٔ حسن خیال
ہے ترے خواب کی تعبیر زلیخائے غزل
سینکڑوں نجد ہیں بے تاب قدم بوسی کو
کس کی جانب ہے رواں محمل لیلائے غزل
لالہ و گل مہ و انجم کے جہاں سے آگے
دور پہنچی ہیں نگاہیں بہ تقاضائے غزل
ہے ہر اک لمحہ فزوں وقت کی رفتار کے ساتھ
کہیں محدود نہیں نشۂ صہبائے غزل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.