ہمارا آپ کا رشتہ تمام عمر چلے
ہمارا آپ کا رشتہ تمام عمر چلے
یہ دو دلوں کا بھروسہ تمام عمر چلے
سفر میں تم ہو اگر ہم سفر تو کیا کہنے
دعا ہے عشق کا رشتہ تمام عمر چلے
وہ آج مجھ سے مخاطب ہوئے ہیں مدت میں
خدا کرے کہ یہ خطبہ تمام عمر چلے
کسی طرح بھی مناسب نہیں محبت میں
ذرا سی بات کا جھگڑا تمام عمر چلے
بس اتنی بات سمجھ کر گزارو اپنی حیات
تمام عمر کا سودا تمام عمر چلے
ہے اس کے چاروں طرف بھیڑ حرص والوں کی
تو پھر وہ کیوں نہ اکیلا تمام عمر چلے
مری دعا ہے یہی مدعا بھی کوشش بھی
کہ مفلسی ترا خرچہ تمام عمر چلے
یہاں کی آب و ہوا راس آ گئی راشدؔ
نہ ختم ہو کبھی صحرا تمام عمر چلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.