ہمارا اشک نہیں ہے یہ قدر گوہر ہے
ہمارا اشک نہیں ہے یہ قدر گوہر ہے
شکست ضبط نہ کہئے اسے یہ جوہر ہے
اسی نے دھوئے ہیں دامن کے داغ اے ہمدم
اسی کا آج بھی پتھر کے دل میں کچھ ڈر ہے
حدیث رنج و الم سے ڈرا نہ اے ناصح
حدیث رنج و الم ہی تو آج گھر گھر ہے
خدایا اس سے زیادہ ہوا تو کیا ہوگا
نظام زیست بہت آج کل مکدر ہے
سر نیاز کی جس کو سدا تلاش رہی
اگر ملے جو مقدر سے آپ کا در ہے
تمہارے جلوے پہ موقوف ہے نظام حیات
اگرچہ طور کا قصہ مجھے بھی ازبر ہے
فریب کھا کے بھی وعدوں پہ اعتبار اے نورؔ
عجب شعور وفا تیرا میرے دلبر ہے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 244)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.