ہمارا عشق ہے تفریق ایں و آں سے بلند
ہمارا عشق ہے تفریق ایں و آں سے بلند
زمیں نشیں ہیں مگر ہیں ہم آسماں سے بلند
بہار خاک بہ داماں ہے پستیوں میں ابھی
چمن اگرچہ امیدوں کا ہے خزاں سے بلند
حیات قطرہ ہے دریا کے ساتھ وابستہ
وہ اڑ گیا جو ہوا موجۂ رواں سے بلند
خرام گاہ نگاراں اگر نہیں نہ سہی
مگر میں دل کو سمجھتا ہوں کہکشاں سے بلند
مذاق عشق نہیں پائے بند دیر و حرم
ہمارا مسلک دیں ہے ہر آستاں سے بلند
سلامؔ ہنستی ہوئی بجلیوں کا توڑ یہ ہے
کہ آشیاں میں رہو فکر آشیاں سے بلند
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.