ہمارا عشق جس کے ساتھ معیاری رہا برسوں
ہمارا عشق جس کے ساتھ معیاری رہا برسوں
اسی کے نام سے ہم پر ستم جاری رہا برسوں
ستم یہ ہے شکستہ حال ہیں ہم اس ریاست میں
ہمارے نام کا سکہ جہاں جاری رہا برسوں
اسی کو سونپ دی ہم نے حفاظت اپنے خیموں کی
وہ آدم خور جو لاشوں کا بیوپاری رہا برسوں
شناسا تھا ہمارے درد کی لذت سے وہ لیکن
ہمارے غم میں مصروف اداکاری رہا برسوں
مصائب لاکھ آ جائیں مگر جھکنا ہے نا ممکن
یہ وہ سر ہے کہ جس پر تاج خودداری رہا برسوں
تکلف ہے تصنع ہے اداکاری بھی ہے اس میں
بیچارہ کیا کرے شاہوں کا درباری رہا برسوں
سفر کتنا انوکھا تھا وہ راہ عشق کا ساغرؔ
پہنچ کر منزل مقصد پہ بھی جاری رہا برسوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.