ہمارا خواب سے رشتہ بہت پرانا ہے
ہمارے در پہ امنگوں کا آستانہ ہے
نظر سے دور کہیں برق گرتی جاتی ہے
نہیں خبر کہ قفس ہے یا آشیانہ ہے
افق کے پار سے آیا ہے کوئی سندیسہ
فقط یہ یاد دہانی کہ لوٹ آنا ہے
ہمارے ہجر میں آنسو بہا رہا ہے کوئی
خبر کرو کہ ہمارا یہی ٹھکانہ ہے
وہاں وہاں تری خوشبو بکھر گئی ہوگی
جہاں جہاں مرا بکھرا ہوا فسانہ ہے
میں لوٹ آیا تو پہچان لیجئے گا مجھے
کہ مسکرانے کا انداز تو پرانا ہے
سفر نصیب ہوں حمادؔ والسلام دعا
ہمارے ساتھ سفر میں گیا زمانہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.